بغیربیٹری کے ڈائریکٹ سولرپینلزسےلوڈ (اے۔سی وغیرہ) چلانے کی پریکٹیکل کیلکولیشن کیسے کرتے ہیں.

آج کل پاکستان میں سولرانرجی (سولرپینل ) کی بہت زیادہ ڈیمانڈ ہے۔اس کی کچھ وجوہات ہیں۔
۔ واپڈا بلزمیں بہت ذیادہ اضافہ ھوگیا ہے مثلاً یونٹ ریٹ بہت ذیادہ ھوگیا ہے۔جس کی وجہ سے لوگ واپڈا کی بجلی کو افورڈ نہیں کر پارہے اور بجلی کے ذیادہ بلز کی وجہ سے بہت پریشان ہیں۔کیونکہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے۔
۔ پاکستان میں پچھلے کچھ سالوں میں گرمی بہت ذیادہ بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے لوگ گھروں میں اے۔سی لگانے پر مجبور ھو گئے ہیں اور بجلی کے بلز میں اضافہ کی ایک بڑی وجہ اے۔سی بھی ہیں۔ تو لوگوں نے بجلی کے بلز سے بچنے کیلئے سولر انرجی کی طرف جانا شروع کردیا۔ سولر پینلز اور انورٹرز کی قیمتوں میں حالیہ کمی کی وجہ سے بھی لوگ سولر انرجی کی طرف شفٹ ھورہے ہیںاور ایک حالیہ اندازے کے مطابق تقریباً 60 فیصد لوگ سولر انرجی کی طرف منتقل ھوگئے ہیں۔
اب سب سے بڑا مسئلہ سولر پر اے۔سی چلانے کا ہے کہ کتنی پلیٹیں ھوں تو بغیر بیٹری کے سارا دن اے۔سی چلایا جاسکتا ہے؟
اس سوال کا جواب ہم بذریعہ کیلکولیشن حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔اگر آپ نے سولر پلیٹیں دیکھی ھیں تو اس پر ایک معلوماتی سٹیکر لگا ہوتا ہےجس پر پلیٹ کے واٹ، وولٹیج، کرنٹ ریٹنگ اور مختلف فیکٹرز وغیرہ لکھے ہوتے ہیں۔ یہ پلیٹ کی ریٹڈ ویلیوز ہوتی ہیں جو ایک خاص وقت اور سورج کی شعاعوں کے زاویہ یا اینگل پر منحصر ہوتا ہےکہ پلیٹ سے یہ ریٹڈ ویلیوز یا آوٗٹ پٹ ذیادہ سے ذیادہ حاصل ہوتی ہے۔
مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ ہماری ویڈیو بھی دیکھ سکتے ہیں

دوپہر کے وقت جب سورج اپنے عروج پر ہوتا ہے یعنی اپنی مکمل روشنی فراہم کر رہا ہوتا ہے اور شعاعیں بالکل عمودًا یعنی 90 ڈگری پر سولر پینلز پر پڑ رہی ھوں تو پلیٹ سے ذیادہ سے ذیادہ پاور حاصل کی جا صل کی جا سکتی ہےلیکن یہ حالت تھوڑے وقت کیلئے ہوتی ہے۔اب اگر یہ خاص وقت معلوم کرنا ھو تو اس کے لیے ایک فارمولا استعمال ہوتا ہےجو درج ذیل ہے۔
P = W * sinϴ
سے مراد وہ پاور ہے جو سولر پینل پیدا کرے گاp
سے مراد وہ پاور ہے جو سولر پینل پر لکھی ہےW
وہ زاویہ ہے یا اینگل ہے جس پر سورج کی شعاعیں سولر پینل پر پڑتی ہیں ϴ
کیلکولیشن سے پہلے ہم کچھ فیکٹرز یا وجوہات دیکھتے ہیں جن کی وجہ سے سولر پینل کی پاور میں کمی پیدا ہوتی ہے۔
۔ آلودگی مثلاً مٹی وغیرہ کا سولر پینل پر جم جانا پاور میں کمی پیدا کرتا ہے۔
۔ اگر درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے بڑھ جاتا ہے سولر پینل کی پاور کم ہوجاتی ہے۔
۔ موسم کی خرابی یا بادلوں کی وجہ سے بھی سولر پینل کی پاور میں کمی واقعہ ہوتی ہے۔
۔ سولر پینل کی لائف جیسے جیسے کم ہوتی ہے سولر پینل کی پاور پروڈکشن بھی کم ہوتی جاتی ہےاور یہ تقریباً 1 سے 2 فیصد سالانہ کے حساب سے کم ہوتی ہے۔
ان تمام بتائی گئی وجوہات کی بناء پر سولر پینل عام طور پر اپنی ریٹڈ پاور کا 80 فیصد ہی پیدا کر پاتے ہیں۔ یہ تو وجوہات تھیں جن کی وجہ سے سولر پینل کی پاور کم ہوتی ہے۔
اب آتے ہیں اصل کیلکولیشن کی طرف کے دن کے کون سے حصے میں سولر پینل سے ذیادہ سے ذیادہ پاور حاصل ہوتی ہے۔اوپر بتائے گئے فارمولہ سے ہم دن کے مختلف حصوں میں سولرپینل سے حاصل ہونے والی پاور معلوم کرتے ہیں یہاں ضروری بات یہ ہے کہ ہمیں صرف 80 فیصد ہی حاصل ہوتا ہے۔
P = W * sinϴ * 80 / 100 watt
اس فارمولا کو استعمال کرتے ہوئے ایک 550 واٹ کی سولر پلیٹ صبح سے لے کر شام 6 بجے تک کتنی پاور پیدا کرے گی؟
صبح 9 بجے زاویہ 18 ڈگری اور پاور
136 = 550 * sin 18 * 80 / 100
صبح 9:30 بجے زاویہ 27 ڈگری اور پاور
200 = 550 * sin 27 * 80 / 100
صبح 10:00 بجے زاویہ 36 ڈگری اور پاور
259 = 550 * sin 36 * 80 / 100
صبح 10:30 بجے زاویہ 45 ڈگری اور پاور
312 = 550 * sin 45 * 80 / 100
صبح 11:00 بجے زاویہ 54 ڈگری اور پاور
356 = 550 * sin 54 * 80 / 100
صبح 11:30 بجے زاویہ 63 ڈگری اور پاور
392 = 550 * sin 63 * 80 / 100
دوپہر 12:00 بجے زاویہ 72 ڈگری اور پاور
418 = 550 * sin 72 * 80 / 100
دوپہر 12:30 بجے زاویہ 81 ڈگری اور پاور
435 = 550 * sin 81 * 80 / 100
دوپہر 1:00 بجے زاویہ 90 ڈگری اور پاور
440 = 550 * sin 90 * 80 / 100
دوپہر 90 ڈگری پر سب سے ذیادہ پاور حاصل ہوئی اب مزید اینگل کم ہوتا جائے گا اور پاور آہستہ آہستہ کم ہوتی جائے گی۔
دوپہر 1:30 بجے زاویہ 81 ڈگری اور پاور
435 = 550 * sin 81 * 80 / 100
دوپہر 2:00 بجے زاویہ 72 ڈگری اور پاور
418 = 550 * sin 72 * 80 / 100
دوپہر 2:30 بجے زاویہ 63 ڈگری اور پاور
392 = 550 * sin 63 * 80 / 100
دوپہر 3:00 بجے زاویہ 54 ڈگری اور پاور
356 = 550 * sin 54 * 80 / 100
دوپہر 3:30 بجے زاویہ 45 ڈگری اور پاور
311 = 550 * sin 45 * 80 / 100
شام 4:00 بجے زاویہ 36 ڈگری اور پاور
259 = 550 * sin 36 * 80 / 100
شام 4:30 بجے زاویہ 27 ڈگری اور پاور
200 = 550 * sin 27 * 80 / 100
شام 5:00 بجے زاویہ 18 ڈگری اور پاور
136 = 550 * sin 18 * 80 / 100
شام 5:30 بجے زاویہ 9 ڈگری اور پاور
69 = 550 * sin 9 * 80 / 100
شام 6:00 بجے پاور نہ ہونے کے برابر
یہ تمام کیلکولیشن ہم نے اے۔سی چلانے کیلئے کی ہیں اب یہ دیکھتے ہیں کہ ہمیں جو اے۔سی چلانا ہے وہ کس وقت چلانا ہے۔اور جو اے۔سی ہمیں چلانا ہے اس کی
پاور ریٹنگ کیا ہوگی اور وہ فی گھنٹہ کتنے واٹ استعمال کرے گا؟
ہمیں ایک ڈیڑھ ٹن کا انورٹر اے۔سی چلانا ہے اور صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک چلانا ہے تو ہمیں 550 واٹ والی کتنی پلیٹیں درکار ہوں گی؟
ایک 550 واٹ کی سولر پلیٹ اوپر کی گئی کیلکولیشن کے مطابق صبح 10 بجے 259 واٹ پاوردے گی اور اسی طرح شام 4 بجے بھی صرف 259 واٹ دے گی لیکن ظاہر ہے کہ صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک درمیان میں پاور مختلف ہے اور 259 واٹ سے ذیادہ ہے توہم ایوریج 259 واٹ پر ہی اے۔سی کیلئے پلیٹوں کی تعداد معلوم کریں گے۔ البتہ ٹائم آگے پیچھے کر کے بھی پلیٹوں کی تعداد کم یا ذیادہ ہو سکتی ہیں۔
ایک ڈیڑھ ٹن کا انورٹر اے۔سی 1750 واٹ پاور کا ہوتا ہے اور تقریباً 8 ایمپیئر لیتا ہے۔اب ہمیں اے۔سی کے واٹ معلوم ہیں اور پلیٹوں کی تعداد معلوم کر لیتے ہیں۔
پلیٹوں کی تعداد = اے۔سی کی پاور / پلیٹ کی پاور
1750/259
پلیٹوں کی تعداد تقریباً = 7 پلیٹیں
اگر یہ ہی اے۔سی 11 بجے سے 3 بجےتک چلانا ہو تو 11 بجے اور 3 بجے ہمیں 356 واٹ ملیں گے اس طرح پلیٹوں کی تعداد کم ہو جائے گی جو کہ
پلیٹوں کی تعداد = 1750/356
پلیٹوں کی تعداد تقریباً = 5 پلیٹیں
جیسے ہی پلیٹ کی پاور زیادہ ہوئی تو پلیٹوں کی تعداد کم ہو گئی اس طرح ہم اپنی مرضی کے مطابق پلیٹوں کی تعداد معلوم کر سکتے ہیں اس طرح ہمیں بغیر بیٹری کے اے۔سی چلانے کے لیے پلیٹوں کی تعداد کا پتہ چل گیا۔ اس کیلئے انورٹرکون سا لگے گا وہ ہم آنے والے بلاگ پوسٹ میں سیکھیں گے۔ اسی کیلکولیشن کو استعمال کرتے ہوئے ہم اپنے دوسرے لوڈ مثلاً فریج، پنکھے، پانی کا پمپ اور لائٹوں کیلئے بھی پلیٹوں کی تعداد معلوم کرسکتے ہیں۔