ٹیکنیکل ایجوکیشن کی اہمیت اور سکوپ

تین سالہ ڈپلومہ جو عام طور پر ڈپلومہ آف ایسوسی ایٹ انجینئرنگ کے نام سے جانا جاتا ہے اس کا جو سکوپ اور اہمیت ہے وہ پاکستان اور پاکستان سے باہر ممالک دونوں میں ہی اس کا سکوپ بہت زیادہ ہے خاص طور پر تین سالہ ڈپلومہ کی اہمیت گلف ممالک میں بہت زیادہ ہے کیونکہ یہ ایک ٹیکنیکل اور پیشہ ورانہ تعلیم ہے اس لیے اس کی مانگ گلف ممالک میں بہت زیادہ ہے عام طور پر ڈپلومہ حاصل کرنے کے بعد ایک یا دو سال کا تجربہ اگر آپ کو مل جاتا ہے پاکستان میں رہتے ہوئے تو آپ آسانی سے گلف ممالک میں ایک اچھی جاب حاصل کر سکتے ہیں اور بہت زیادہ لوگ یہی طریقہ اختیار کرتے ہیں اور اچھی جاب حاصل کر لیتے ہیں

Importance and scope of Technical Education

اہمیت

 پیشہ وارانہ مہارت

 تین سالہ ڈپلومہ طلبہ کو مخصوص شعبے میں مہارت فراہم کرتا ہے جیسے الیکٹریکل ،مکینیکل، سول، کمپیوٹر سائنسز ،اور دیگر ٹیکنیکل فیلڈز ہیں جس میں جو کالجز ہیں وہ طلبہ کو اس قابل بناتے ہیں کہ وہ یہ جو میجر فیلڈز ہیں اس میں ڈپلومہ حاصل کرنے کے بعد اچھی جاب حاصل کر سکتے ہیں

 فوری روزگار کے مواقع

 ڈپلومہ مکمل کرنے کے بعد طلبہ کو آسانی سے انڈسٹریز میں ابتدائی سطح کی ملازمت مل جاتی ہے جو کہ ان کے تجربہ حاصل کرنے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے کیونکہ پاکستان ایک ٹیکنیکل اور انڈسٹریل ملک ہے اور اس میں بہت زیادہ انڈسٹریز موجود ہیں پاکستان کے مختلف شہر جو کہ انڈسٹریل سٹی کہلاتے ہیں جن میں لاہور ، کراچی ، فیصل اباد ، سیالکوٹ ، گوجرانوالہ اور گجرات شامل ہیں۔ تو یہ ڈپلومہ ہولڈرز کو بہت زیادہ مواقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ اپنا ابتدائی تجربہ  وہاں سے وہ حاصل کر لیتے ہیں تجربہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ طلبہ اچھا خاصا روزگار بھی کماتے ہیں

 کم لاگت

 یونیورسٹی کی ڈگری کے مقابلے میں ڈپلومہ کی فیس بہت کم ہوتی ہے جو  زیادہ تر  طلبہ آسانی سے افورڈ کر لیتے ہیں جس سے یہ مالی لحاظ سے قابل برداشت بھی ہوتا ہے اور تقریبا پاکستان میں 70 فیصد جو طلبہ ہیں وہ میٹرک کرنے کے بعد ڈپلومہ کو ترجیح دیتے ہیں

 آگے کی تعلیم کے مواقع

 ڈپلومہ کرنے کے بعد طلبہ بیچلرز ڈگری میں آسانی سے داخلہ لے سکتے ہیں جیسا کہ بی ایس سی انجنیئرنگ یا بی ایس سی ٹیکنالوجی ہے یا بی ٹیک وغیرہ تو اس کے لیے طلبہ کو ایک قسم کا داخلہ ٹیسٹ پاس کرنا ہوتا ہے اور ان کو آسانی سے ایڈمیشن مل جاتا ہے

https://youtu.be/DY6_Jt9P4IM?si=weD4Nh1SxREy3OS4

 سکوپ

 انڈسٹریز میں مانگ

 جیسا کہ میں پہلے بتا چکا ہوں کہ پاکستان میں انڈسٹریز بہت زیادہ ہے اور اس اس لحاظ سے ان میں لیبر کی یا ٹیکنیکل ایکسپرٹ لوگوں کی بھی مانگ بہت زیادہ ہے پاکستان میں مختلف انڈسٹریز جیسے تعمیرات ،مینوفیکچرنگ ،پاور جنریشن اور آئی ٹی وغیرہ میں ڈپلومہ ہولڈرز کی بہت زیادہ مانگ ہے

 انٹرنیشنل مواقع

 تین سالہ ڈپلومہ ہولڈر اگر اچھا تجربہ حاصل کر لیتا ہے ایک سال یا دو سال کا تو ان کو جو گلف ممالک ہیں اس میں بڑی آسانی سے مواقع مل جاتے ہیں کیونکہ وہاں پر زیادہ تر تعمیرات اور مینوفیکچرنگ کے شعبے تین سالہ ڈپلومہ جو کہ ٹیکنیکل ایجوکیشن ہے ان کو بہت زیادہ ہائر کرتے ہیں

https://www.daeplatform.com/what-kind-of-difficulties-do-you-have-to-go-through-for-admission-after-matriculation-2/

 سرکاری ملازمتیں

 پاکستان میں مختلف سرکاری ادارے جیسے پی آئی اے، واپڈا، ریلوے اور مختلف جو مینوفیکچرنگ انڈسٹریز ہیں جو کہ گورنمنٹ کے انڈرز آتی ہیں ان میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کی بہت زیادہ مانگ ہے تو ڈپلومہ ہولڈرز کو وہ آسانی سے جاب فراہم کر دیتے ہیں

 کاروباری مواقع

 ڈپلومہ کرنے کے بعد طلبہ اس قدر نالج حاصل کر لیتے ہیں کہ وہ اگر اپنا ذاتی کاروبار بھی شروع کرنا چاہیں تو وہ کر سکتے ہیں کیونکہ ان کا جو ٹیکنیکل تجربہ ہے  وہ تین سال میں اتنا ہو جاتا ہے کہ کوئی بھی سٹوڈنٹ یا طلبہ اپنا خود کا کاروبار آسانی سے کر سکتا ہے 

importance and scope of technical education
importance and scope of technical education

خلاصہ

 تو اس ساری انفارمیشن کے بعد ہم اس نتیجے پہ پہنچتے ہیں کہ پاکستان میں ٹیکنیکل ادارے بہت اچھا کام کر رہے ہیں اور اپنے ملک کے نوجوانوں کو خاص کر طلبہ میں ٹیکنیکل  تعلیم کو پروان چڑھا رہے ہیں جس سے ہمارے ملکی معیشت اور ہمارے ملکی نوجوانوں کو اچھا روزگار بھی مل رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وہ خود کفیل بھی ہو رہے ہیں اور ٹیکنیکل تعلیم حاصل کرنے کے بعد سٹوڈنٹس کو بیرون ملک بھی اچھی خاصی جابز مل رہی ہیں تو اگر اپ بھی میٹرک میں ہیں یا آپ نے میٹرک کر لیا ہے تو آپ بھی ٹیکنیکل ایجوکیشن حاصل کر سکتے ہیں 

یہ ڈپلومہ کورسز آپ کو نہ صرف ٹیکنیکل مہارت فراہم کرتے ہیں بلکہ عملی زندگی میں بھی ایک کامیاب کریئر بنانے کا موقع فراہم کرتے ہیں آپ کی دلچسپی جس بھی شعبہ میں ہو آپ اس میں ٹیکنیکل ڈپلومہ حاصل کرنے کے بعد اپنی مہارت کو مزید بہتر بنا سکتے ہیں  

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top