وائرلیس پاور ٹرانسفر

Wireless power transfer

Table of Contents

وائرلیس پاور ٹرانسفر کو وائرلیس انرجی ٹرانسمیشن یا وائرلیس چارجنگ ٹیکنالوجی بھی کہا جاتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے الیکٹریکل انرجی کو پاور سورس سے الیکٹریکل ڈیوائسزیا لوڈ کی طرف بھیجا جاتا ہے۔ جس میں کسی قسم کا کوئی فزیکل کنکشن یا کیبلزاستعمال نہیں ہوتی۔ اس ٹیکنالوجی نےعام روایتی پاور کیبلزاور ٹرانسمیشن پولزکی ضرورت کو بالکل ختم کر دیا ہے۔ وائرلیس پاور ٹرانسفر کیلئے مختلف طریقے استعمال ہو رہے ہیں. وہ درج ذیل ہیں۔

انڈکٹو کپلنگ

 انڈکٹو کپلنگ میں وائرلیس چارجنگ کے لیے الیکٹرومیگنیٹک فیلڈز کو استعمال کیا جاتا ہے۔ پاور ٹرانسفر کرنے کے لیے کسی بھی دو کوائلز کے درمیان یعنی ایک جگہ سے دوسری جگہ پاور کو ٹرانسفر کیا جاتا ہے۔ الیکٹرومگنیٹک انڈکشن میں دو کوائلز استعمال ہوتے ہیں۔ یعنی سورس کا کوائل اور لوڈ کا کوائل جب یہ دونوں کوائلز آپس میں کنیکٹ ہوتے ہیں توٹرانسمیٹر اور ریسیور کوائلز کے درمیان الیکٹریکل کرنٹ فلو کرتا ہے۔ جسے بعد میں بیٹری چارج کرنے کے لیے یا کسی بھی ڈیوائس کو پاور دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

https://youtu.be/tipIS5dANgc

کپیسیٹو کپلنگ

وائرلیس پاور ٹرانسفر میں کپیسٹو کپنگ بھی دن بدن مقبول ہو رہی ہے۔ کپیسٹو کپلنگ میں دو الیکٹروڈ استعمال کیے جاتے ہیں جس میں سے ایک الیکٹروڈ کیتھوڈ ہوتا ہے، اور دوسرا اینوڈ ہوتا ہے۔ اس طریقہ میں بھی الیکٹرمگنیٹک فیلڈ کے ذریعے ایک الیکٹروڈ سے دوسرے الیکٹروڈ کی طرف پاور کو ٹرانسفر کیا جاتا ہے۔جب کہ اس طریقے میں لوڈ اور سورس کو ایک الائنمنٹ میں ہونا ضروری نہیں ہے۔ اور اسی وجہ سے یہ طریقہ زیادہ ایفیشنٹ ہے۔ 

ریزوننٹکٹو کپلنگ

 ریزوننٹ انڈکٹو کپلنگ انڈکٹو کپلنگ کی ہی ایک ایڈوانس قسم ہے۔ جس میں چارجنگ کے لیے ریزوننس کا استعمال کیا گیا ہے۔ جس سے جو پاور ٹرانسفر کی ایفیشنسی ہے وہ بڑھ گئی ہے۔ اس میں ریزوننٹ فریکونسی کو استعمال کیا جاتا ہے جس کے ذریعے ہم ٹرانسمیٹر کوائل اور ریسیور کوائل کی فریکونسی کوبرابر لیول پر لے آتے ہیں۔ جس کی وجہ سے جو پاور ٹرانسفر ہے وہ زیادہ ایفیشنٹ طریقے سے اور زیادہ ڈسٹنس تک ممکن ہو گئی ہے۔

وائرلیس پاور ٹرانسفر کس طرح کام کرتی ہے؟

 وائرلیس پاور ٹرانسفر الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ کے ذریعے کام کرتی ہے۔ یعنی الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ کے ذریعے الیکٹریکل انرجی کو پاور سورس سے الیکٹریکل ڈیوائسز کی طرف بغیر کسی کنکشن کے بھیجا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بھی کچھ میتھڈز ہیں یا طریقے ہیں جو استعمال ہو رہے ہیں۔ لیکن زیادہ تر الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ جس میں انڈکٹو کپلنگ استعمال ہوتی ہے اس کو استعمال کیا جاتا ہے۔

ٹرانسمیٹر کوائل

 وائرلیس چارجنگ سسٹم میں ہمارے پاس ایک چارجنگ پیڈ یا بیس سٹیشن ہوتا ہے۔ اس پیڈ میں ایک کوائل ہوتا ہے جب الیکٹریسٹی اس کوائل میں سے گزرتی ہے۔ تو یہ الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ پیدا کرتی ہے۔ یعنی اپنے ارد گرد الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ بنا لیتی ہے جس کے ذریعے پاور ٹرانسمٹ ہوتی ہے۔

ریسیور کوائل

 اب جس ڈیوائس میں ہم نے پاور کو ریسیو کرنا ہوتا ہے یا چارج کرنا ہوتا ہے۔ جیسے ہمارا موبائل یا الیکٹرک وہیکل وغیرہ تو اس میں بھی ایک کوائل موجود ہوتا ہے جس کو رسیور کوائل کہتے ہیں۔ یہ اس طرح ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ یہ آنے والی انرجی کو یاآانے والی الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ کو ریسیو کرتا ہے اوراس کوالیکٹریکل پاورمیں کنورٹ کرتا ہے جس کے ذریعے یہ اپنی بیٹری کو چارج کرتا ہے۔

https://www.daeplatform.com/importance-and-scope-of-technical-education/

الائنمنٹ

 کوئی بھی وائرلیس پاور ٹرانسفر یا چارجر اس وقت زیادہ اچھی طرح کام کرتا ہے جب ٹرانسمیٹر کوائل اور ریسیور کوائل دونوں ایک لائن میں ہوں یا ایک دوسرے کے اتنا قریب ہوں کہ وہ ایک دوسرے سے کنکشن بنا سکیں۔ اس لیے آپ جو ڈیوائس چارج کر رہے ہیں اس کو اس طرح رکھیں کہ وہ ایک دوسرے کے بالکل قریب ہوں۔

انرجی ٹرانسفر

 جب دونوں کوائل یعنی ٹرانسمیٹر کوائل اور سیور کوائل ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں یا ایک لائن میں ہوتے ہیں تو الیکٹرومیگنیٹک فیلڈ الیکٹرک کرنٹ کو ٹرانسمٹ کرتی ہے اورریسیور کوائل اس کرنٹ کو ریسیو کرتا ہے اور یہ کرنٹ پھر بیٹری یا ڈیوائس کو ڈائریکٹ چارج کرتا ہے۔

Wireless power transfer

ہم وائرلیس پاور ٹرانسفر کیوں استعمال کرتے ہیں؟

 وائرلیس پاور ٹرانسفر کے کافی زیادہ فوائد ہیں جو کہ اس کو ایک اہم ٹیکنالوجی بناتی ہے۔ مختلف ایپلیکیشن کے لیے اس کے کچھ فوائد درج ذیل ہیں۔

آسانی

 وائرلیس پاور ٹرانسفر فزیکل کیبلز اور کارڈز کو ختم کرتی ہیں یعنی اس کے بغیر پاور ٹرانسمٹ کرتی ہں۔ اور اس کو جو یوزرز ہیں یا استعمال کنندگان ہیں ان کے لیے آسانی بناتی ہے۔ آپ اپنی ڈیوائس کو چارجنگ پیڈ یا اپنے چارجنگ پوائنٹ کے قریب لا کر بغیر کسی کنیکشن کے چارجنگ سٹارٹ کر سکتے ہیں۔ 

کم ٹوٹ پھوٹ

 چونکہ وائرلیس پاور ٹرانسفر میں کسی قسم کی کوئی کیبل استعمال نہیں ہوتی اس لیے اس میں ٹوٹ پھوٹ بہت کم ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے اس ڈیوائس کی جو لائف ہے وہ بہت زیادہ ہو جاتی ہے۔

سیفٹی

 وائرس پاور ٹرانسفر سسٹم اس طرح ڈیزائن کیے گئے ہیں کہ اس میں جو سیفٹی کا پوائنٹ ہے اس کو سب سے زیادہ رکھا گیا ہے۔ اور اس میں جو ٹمپریچر مونیٹرنگ ہے اور کسی اور ڈیوائس کے متعلق اس میں جو ڈیٹیکشن ہے وہ سب سے زیادہ رکھی گئی ہے۔ جس سے اگ لگنے کا خطرہ بالکل ختم ہو جاتا ہے۔

استعمال

 وائرلیس پاور ٹرانسفر عام طور پر کافی جگہوں پر استعمال ہورہی ہیں جن میں سے چند اہم جگہیں درج ذیل ہیں۔

wireless power transfer

الیکٹرک وہیکل

 آج کل کے نئے دور میں گاڑیوں کی چارجنگ وائرلیس طریقے سے کی جا رہی ہے۔ جس سے گاڑیوں کو آسانی سے اور جلدی چارج کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر پارکنگ کی جگہ پر گاڑیوں کو وائرلیس پاور ٹرانسفر سے چارج کر دیا جاتا ہے۔

ہیلتھ کیئر ا یپلیکیشن

 ہیلتھ سیکٹر میں میڈیکل ڈیوائسز کو چارج کرنے کیلئے وائرلیس پاور ٹرانسفر استعمال کی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے کیبلز اور دوسرے آالات کا استعمال مخصوص ہو گیا ہے۔

سپیس ایپلیکیشن

 سپیس میں وائرلیس پاور ٹرانسفر استعمال کی جاتی ہے جو کہ سورج کی روشنی کو استعمال میں لاتی ہے اور اسی طرح وہاں پر فزیکل کنکشنز کی وجہ سے جو خطرات ہیں ان کو کم کرنے کے لیے وائر لیس پاور ٹرانسفر استعمال کی جاتی ہے۔

آئی او ٹی ڈیوائسز

 آئی او ٹی کا مطلب انٹرنیٹ آف تھنگز ہے۔ جس میں وائرلیس پاور ٹرانسفر استعمال کی جاتی ہے۔ مختلف قسم کی ڈیوائسز کو چارج کرنے کے لیے جس سے بیٹری کو بار بار بدلنے کا جو پرابلم ہے وہ ختم ہو جاتا ہے۔

 جس طرح نئی سے نئی ٹیکنالوجی دن بدن آ رہی ہے تو یہ دن بھی دور نہیں کہ ہم بالکل ہی پاور لیس ٹرانسفر کی طرف شفٹ ہو جائیں گے۔ جس سے جو فزیکل کنکشنز ہیں وہ بالکل ختم ہو جائیں گے۔ تو ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاور لیس ٹرانسفر کے بہت زیادہ فوائد بھی ہیں۔ لیکن یہ سسٹم ابھی کافی زیادہ مہنگا ہونے کی وجہ سے ہر جگہ استعمال نہیں کیا جا رہا تو جس طرح ٹیکنالوجی میں ہم دن بدن ترقی کر رہے ہیں تو آہستہ آہستہ ان چیزوں کی قیمتیں بھی کم ہو جائیں گی اور ہمارے روزمرہ کے استعمال میں یہ چیزیں آ جائیں گی۔ 

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top